Wednesday, 4 July 2012

It Spends........


جب بھی تم پر کوئی موڈ طاری ہو ، غم کا موڈ ، غصے کا موڈ ، نفرت کا ، شہوت کا ، خوشی کا جولانی کا حتیٰ کہ نماز میں بھی کوئی موڈ طاری ہو تو ہمیشہ یاد رکھیے کہ یہ بھی گزر جائیگا -

بس اس کو ایک عادت بنا لو کہ یہ بھی جائیگا - اور یہ بھی گزر جائیگا -

حقیقت یہ ہے کہ موڈ گزر جاتا ہے ، چلا جاتا ہے - اور تم صاف ستھرے رہ جاتے ہو دھوئے دھلائے -

آہستہ آہستہ تم میں یہ صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے کہ اپنے آپ کو موڈ سے دور کر لو - پھر تم میں اور موڈ میں فاصلہ پیدا ہوجاتا ہے دوئی پیدا ہو جاتی ہے -

پھر تم ایک تماشا بن جاتے ہو اور موڈ کو ایک شاہد کے طور پر ایک گواہ عینی گواہ کے طور پر دیکھنے لگ جاتے ہو -

پھر تم پر خاموشی اترتی ہے - وہ خاموشی نہیں جو تم زبردستی اپنے آپ پر طاری کرتے ہو یا زور لگا کر چپ اختیار کرتے ہو -

یہ خاموشی اور طرح کی ہوتی ہے ، جو غیر معلوم سے آتی ہے - کسی نا معلوم مقام سے - عرش سے ، عرش عظیم سے ، تحفہ بن کر

The sky has never been the limits


We have probably all heard the “wise” saying: “the sky is the limit.” This would seem to have a lot of wisdom in it at first glance. However, it implies that man’s potential has a limit when in actual fact, man’s potential is limitless. Let’s examine what exactly your potential as a human being is.
Firstly, let’s define potential. Potential is all that you can be, but have not yet become. It is all you can accomplish, but have not yet accomplished. It is unexposed or dormant ability.
This means that the ability to become and to do is already there. It just hasn’t been brought out and utilized.
Consider a fertilized human egg (zygote). That single cell has the ability to form every part of the human body. Everything from your brain to your toenails can be formed by that single cell. It has unlimited potential.

If you Like it Then Share it :)